میں نے عمرہ کیا عمرہ کر کے واپس مکان پر آیا تو میں واش روم کے اندر گیا اندر جاکر میں نے احرام کی چادر کھول دی تاکہ ان کے اوپر بال نہ جائیں اور اس کے بعد سر پر ریزر پھر لیا اس پر ارشاد فرما دیں کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا کہ ریزر پھر نے سے پہلے چادر کھول دیں؟
واضح رہے کہ احرام کے منافی کوئی عمل كئے بغیر کسی عذر کی وجہ سے صرف احرام کی چادر کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہےاس سے کوئی دم لازم نہیں ہوتاہے۔
صورتِ مسئولہ میں جب سائل نے عمرہ کے احکامات مکمل کرلیے اب صرف حلق باقی تھاتو بال کاٹنے کےلیے سائل نے احرام کی چادر کھول لی تواس سے سائل پر کوئی دم لازم نہیں ۔
الدرالمختار مع الردالمحتار میں ہے:
"(وكذا يستحب لمريد الإحرام و لبس إزار) من السرة إلى الركبة (ورداء) على ظهره، ويسن أن يدخله تحت يمينه ويلقيه على كتفه الأيسر، فإن زرره أو خلله أو عقده أساء ولا دم عليه وهذا بيان السنة وإلا فستر العورة كاف."
(كتاب الحج،فصل في الإحرام،ج:2،ص:281،ط:سعيد)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"فإذا طاف وسعى وحلق يخرج عن إحرام العمرة."
(کتاب المناسک،الباب السادس فی العمرۃ،ج1،ص:237،ط:رشیدیه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100967
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن