بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرے میں حلق سے قبل نفلی طواف کرنے کا حکم


سوال

 عمرہ کا طواف اور سعی کرلی لیکن اس کے بعد محرِم نے حلق نہ کرایا  اور حالت احرام میں ہی نفلی طواف کرلیا  (کہ صرف نفلی طواف کے لیے واپس مطاف میں آنا مشکل ہوگا ) اور بعد میں حلق کرالیا،  تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عمرے کا  طواف اور سعی کرنے کے بعد حلق کے لئے  وقت کی کوئی تحدید نہیں ہے اس لئے  حلق کرانے سے قبل نفلی طواف کرنا بعد ازاں حلق کروانا جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

فتاویٰ تاتارخانیہ میں ہے:

"و في حق المعتمر لا يختص بالزمان و المكان بلا خلاف، و في الهداية: و التقصير و الحلق في العمرة غير موقت بالزمان بالاجماع، فان لم يقصر حتى رجع و قصر فلا شيئ  عليه في قولهم جميعا."

(كتاب الحج، الفصل الرابع عشر: الحلق و القصر، ج:3، ص:645، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100698

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں