بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کرنے والا اگر سعی کرنا بھول جائے اور حلق کرولے تو اس کیا حکم ہے؟


سوال

طواف کے ساتھ چکر پورے لیے اور صفا مروہ کی سعی بھول گیا اور سر منڈوا دیا، پھر دوبارہ مسجد عائشہ جا کر احرام باندھا وضو کیا اور دوبارہ آ کر طواف کے سات چکر اور  صفا و مروہ کے چکر پورے کیے پھر دوبارہ سر پر استر پھروایا،پہلے والے عمرے کے بارے میں کیاحکم ہے اور دوسرے کے بارے میں بتائیں کہ وہ ہوا یانہیں ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں پہلے   عمرہ میں طواف کےبعد  سائل نے سعی نہیں کی ، نہ اس کا اعادہ کیااور  سر منڈوالیا تو سائل پر سعی چھوڑنے کی وجہ سے دم لازم ہوگا  ،چناں چہ  دم ادا کرلینے کے بعد دوبارہ سعی یا عمرہ کو لوٹانا ضروری نہیں ہے پہلا عمرہ ادا ہوجائے گا، اس لیے کہ سعی واجبات میں سے ہے، اور دم سے اس کا نقصان پورا ہوجاتا ہے،اور چوں کہ دوسرےعمرے میں سائل نے طواف ، سعی اور حلق تمام چیزیں بالترتیب کی ہے اس لیے اس کا دوسر ا عمرہ بھی ادا ہوگیاہے ۔

مبسوط للسرخسي  میں ہے :

"(قال:) وإن ترك السعي فيما بين الصفا، والمروة رأسًا في حج أو عمرة فعليه دم عندنا، وهذا؛ لأن السعي واجب، وليس بركن عندنا، الحج والعمرة في ذلك سواء، وترك الواجب يوجب الدم ...، وجحتنا في ذلك قوله تعالى: {فمن حج البيت أو اعتمر فلا جناح عليه أن يطوف بهما} [البقرة: 158]، ومثل هذا اللفظ للإباحة لا للإيجاب فيقتضي ظاهر الآية أن لايكون واجبًا، ولكنا تركنا هذا الظاهر في حكم الإيجاب بدليل الإجماع، فبقي ما وراءه على ظاهره".

(كتاب المناسك ، با ب السعي بين الصفاوالمروة ،4 / 50،ط:دارالمعرفة)

فتاوى ہنديہ میں ہے:

"ومن ترك السعي بين الصفا والمروة فعليه دم وحجه تام، كذا في القدوري".

(كتاب المناسك،1 / 247،ط: رشيديه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100624

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں