بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کے دوران لیکوریا ہو جائے تو کیا کیا جائے؟


سوال

عمرہ کے دوران لیکوریا ہو جائے تو کیا کیا جائے؟ وضو دوبارہ کریں ؟

جواب

لیکوریا کا پانی  نجس ہے، اس کےنکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا؛  لہذا عمرہ کے افعال میں سے اگر طواف  کے دوران لیکوریا کا پانی نکلے تو وضو ٹوٹ جائے گا،  اس صورت حال میں طواف وہیں روک کر پہلے وضو کریں ، پھر  طواف کے باقی چکر  پورا کریں؛کیونکہ طواف کے لئے طہارت ضروری ہے، بغیر وضو کے  طواف جائز نہیں، البتہ سعی کے لئے باوضو ہونا  ضروری نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"ومن وراء باطن الفرج فإنه نجس قطعا ككل خارج من الباطن كالماء الخارج مع الولد أو قبيله ا هـ".

(حاشية ابن عابدين على الدر المختار: كتاب الطهارة، باب الأنجاس (1/ 313)، ط. سعيد)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"والأصل أن كل عبادة تؤدى لا في المسجد من أحكام المناسك فالطهارة ليست من شرطها كالسعي والوقوف بعرفة والمزدلفة ورمي الجمار ونحوها، وكل عبادة في المسجد فالطهارة من شرطها، والطواف يؤدى في المسجد كذا في شرح الطحاوي".

(الفتاوى الهندية: كتاب المناسك، الباب الخامس في كيفية أداء الحج(1/ 227)، ط. رشيديه)

فقط واللہ ٲعلم


فتوی نمبر : 144407100679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں