بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عمرہ کرنے کے لیے مدینہ منورہ کی چالیس نمازیں لازمی ہے؟


سوال

ایک بار عمرہ کرنے  کے لیے مدینہ منورہ  کی چالیس نماز لازمی ہے؟

جواب

مدینہ منورہ (مسجد نبوی) میں چالیس نمازیں پڑھنا یہ عمرہ کا حصہ نہیں، لہذا اگر   مدینہ منورہ (مسجد نبوی) میں  چالیس نمازیں پڑھنے کی نوبت نہ آئے تو پھر بھی  عمرہ درست ہے، عمرہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ البتہ  چالیس نمازیں مسجد نبوی میں ادا کرنے کی فضیلت احادیث مبارکہ سے  ثابت ہے،     جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے میری مسجد(مسجد نبوی)میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھیں کہ (درمیان میں)کوئی نماز فوت نہ ہو  تو اس کے لیے آگ سے براءت،اور عذاب سے نجات لکھ دی جاتی ہے اور وہ نفاق سے بری ہوجاتا ہے۔ اس  لئے عمرہ یا حج کے سفر میں  اس فضیلت کو بھی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

"عن أنس بن مالك عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال من صلى في مسجدي أربعين صلاة لا يفوته صلاة كتبت له براءة من النار ونجاة من العذاب وبرئ من النفاق".

أخرجه الإمام أحمد في مسنده في مسند أنس بن مالك  (20/ 40) برقم (12583)، ط.  مؤسسة الرسالة، الطبعة الأولى:1421 هـ = 2001 م)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں