بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کرنے والے شخص کا اپنے آپ کو حاجی لکھوانا


سوال

کیا عمرہ کرنے والا اپنے آپ کو حاجی لکھوا سکتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں حج کرنے والے کو احتراماً حاجی کہہ کر پکارا اور لکھا جاتا ہے ،عمرہ کرنے والے کو حاجی نہیں کہا جاتا ہے ،اگر چہ عمرہ فی نفسہ حج اصغر ہے ،لیکن حج کرنے کے باوجود اپنے نام کے ساتھ حاجی لکھوانا یا کہلوانا ریا کاری کے اندیشہ  کی وجہ سے مناسب نہیں ،چہ جائےکہ حج کیا ہی نہیں بلکہ عمرہ کر کے اپنے نام کے  ساتھ حاجی کا  سابقہ یا لاحقہ لکھوائے ،ایسا کرنا درست نہیں ہے۔

شرح مختصر الطحاوی میں ہے:

"قال أبو جعفر: (والعمرة سنة، وليست بواجبة).وذلك لأنه روي عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: "العمرة هي الحجة الصغرى".وقال عبد الله بن شداد ومجاهد رضي الله عنهما: "إن العمرة ‌الحج ‌الأصغر."

(کتاب المناسك، ج:2، ص:287، ط: دار البشائر الإسلامیة)

صحیح مسلم میں ہے:

"عن ‌ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « من سمّع سمّع الله به، و من رائى رائى الله به."

(کتاب الزهد و الرقائق، باب من أشرك في عمله غیر اللہ، ج:8، ص:223، ط:دار الطباعة العامرۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100196

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں