’’ام رومان‘‘ نام کا مطلب کیا ہے؟ کیا اپنی بیٹی کا نام ’’ام رومان‘‘ رکھ سکتے ہیں؟
’’ام رومان‘‘ کا مطلب رومان کی ماں ہے، ام رومان بنت عامر رضی اللہ عنہا حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی والدہ کا نام ہے ، تاریخ میں اس کے علاوہ ان کا کوئی اور نام نہیں ملتا؛ لہذا ان کی نسبت سے لڑکی کا نام ’’ام رومان‘‘ رکھنا درست ہے۔
تهذيب الكمال للحافظ المزي میں ہے:
"أم رومان بنت عامر الفراسية الكنانية، امرأة صالحة من الصحابيات وهي زوجة أبي بكر الصديق ووالدة أم المؤمنين عائشة بنت أبي بكر وعبد الرحمن بن أبي بكر. أسلمت بمكة المكرمة بعد أبي بكر وبايعت وهاجرت إلى المدينة المنورة وفيها توفيت." ( ٣٥/ ٣٥٩)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200463
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن