ام حبیبہ نام رکھنا بیٹی کے لیے کیسا ہے اور تلفّظ کیسے ہو سکتا ہے ؟
"ام حبیبہ" رسول اللہ ﷺکی زوجہ مطہرہ کی کنیت ہے،ان کا نام "رملہ" تھا، یہ ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ہیں ۔
ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کی صاحبزادی کا نام "حبیبہ "تھا جس کی طرف نسبت کرتے ہوئے ان کی کنیت "ام حبیبہ "ہے۔
لہذا لڑکی کانام اس نسبت سے "اُمّ حَبِیْبَه"رکھا جاسکتاہے۔ حبیبہ ح کے زبر کے ساتھ پڑھا جاتا ہے ۔
اسد الغابة ميں هے :
"كانت أم حبيبة بنت أَبِي سفيان عند رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
(642/1 ، دار الکتب العلمیہ)
اسد الغابۃ میں ہے :
"والأشهر أنها أم حبيبة مشهورة بكنيتها."
(61/7، دار الکتب العلمیہ)
تاج العروس میں ہے :
"وَقَالَ غيرُه: القِطْعَةُ مِنْهَا رَمْلَةٌ، وَبهَا سُمِّيَتْ رَمْلَةُ ابْنةُ أبي سُفْيانَ أُمُّ المُؤْمِنين أُمُّ حَبِيبَةَ، زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيه وسَلَّم، ورَضِيَ عَنْهَا".
(97/29،دار الھدایہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511102392
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن