میں نے اپنی بیٹی کا نام ’’ام عاطرہ‘‘ رکھا ہے ، اس کے معنی کیا ہیں؟کیا یہ نام رکھنا درست ہے؟
"ام عاطرہ" دو لفظوں سے مرکب ہے "ام" اور "عاطرہ"۔ "عاطرہ" کا معنی خوشبو دار عورت اور "ام " کا معنی ماں کے ہیں۔ "ام عاطرہ" کا معنی خوشبو والی عورت کی ماں۔
لہذا یہ نام رکھنا درست ہے، البتہ بہتر اور اچھا یہ ہے کہ صحابیات میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے۔سائل کے لیے اگر نام تبدیل کرنا ممکن ہے تو پھر تبدیل کرلے اور صحابیات میں سے کسی نام کا انتخاب کرلے۔
قاموس الوحید میں ہے:
"عطر عطرا: خوشبو دار ہونا۔"
(ص نمبر ۱۰۹۳، ادارۃ الاسلامیات)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508102094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن