بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امّ عنابیہ نام رکھنے کا حکم


سوال

میں اپنی بیٹی کا نام اُمِ عنابیہ رکھنا چاہتا ہوں اور اُمِ ہر نام سے پہلے مجھے پسند ہے جیسے ام ایمن، ام حبیبہ تو میں اپنے بچی کا نام ام عنابیہ رکھنا چاہتا ہوں۔

جواب

"امّ"عربی زبان میں "ماں" کو کہتے ہیں،"عنابیہ" اگر عین کے زبر کے ساتھ نام رکھنا ہو تو اس لفظ کا صحیح تلفظ ’’اَنابیّہ‘‘ہے، یعنی یہ عین کے بجائے ہمزہ سے شروع ہوگا، اور یہ ”اَناب“ سے اسم منسوب موٴنث ہے، جس کے معنی ہیں مشک، یا مشک کے مانند ایک خاص قسم کی خوشبو۔

اگر عین کے ساتھ ہی نام رکھنا ہو تو اس کا درست تلفظ "عِنَّابیَّہ" ہوگا، اس کا معنٰی ہے: چھوٹا خوشبو دان۔ 

دونوں صورتوں میں پورے جملےکا معنی  ہے"مشک  کی یاایک خاص کی قسم کی خوشبو  یاچھوٹاخوشبودان"یہ نام نہیں کنیت ہے،اگرچہ کنیت کو بھی بطور نام رکھنا درست ہے،مگریہ نام صرف "اَنابیّہ "یا"عِنَّابیَّہ" نام رکھیں تو زیادہ اچھا ہے۔

المعجم الوسیط میں ہے:

"الأناب: المسك أو عطر يشبهه."

(باب الهمزة ج : 1ص : 28 ط : دارالدعوة)

معجم تیمورالکبیر فی الالفاظ العامیۃ میں ہے:

"المشنة الصغيرة عندهم يقال لها عِنّابيّة، لعل المراد طبق."

(حرف العين ج : 5 ص : 369ط : دارالكتب ،قاهرة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100912

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں