بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ام حبیبہ نام رکھنا


سوال

اُمِّ حبیبہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"ام حبیبہ" رسول اللہ ﷺکی زوجہ مطہرہ کی کنیت ہے،ان کا نام "رملہ" تھا، یہ ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ہیں ۔

ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کی صاحبزادی کا نام "حبیبہ "تھا جس کی طرف نسبت کرتے ہوئے ان کی کنیت "ام حبیبہ "ہے۔(سیرۃ المصطفی 3/320)

لہذا لڑکی کانام  اس نسبت سے"ام حبیبہ"رکھا جاسکتاہے، اور کنیت کو بطور اسم کے استعمال کرنا درست ہے۔  جیسا کہ بچے کا نام ابوبکر اور ابوہریرہ رکھنا جائز ہے۔

"فتاوی شامی" میں ہے:

" وأما الكلام في الكنية، فكان عادة العرب أنه إذا ولد لأحدهم ولد كان يكنى به، وامرأته كانت تكنى به أيضاً، يقال للزوج: أب فلان، ولامرأته: أم فلان، كما قيل: أبو سلمة، وامرأته أم سلمة، وأبو الدرداء، وامرأته أم الدرداء، وأبو ذر، وامرأته أم ذر، وكان الرجل لا يكنى له ما لم يولد له، ولو كنى ابنه الصغير بأبي بكر، أو غيره كره بعضهم، إذ ليس لهذا الابن ابن اسمه بكر؛ ليكون هو أبابكر، وعامتهم على أنه لا يكره؛ لأن الناس يريدون بهذا التعالي أنه سيصير في ثاني الحال، لا التحقيق في الحال". (5/255) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201620

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں