بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمر صلاح الدین نام رکھنا اور نام کا بھاری ہونا


سوال

 اللہ پاک کے کرم سے اللہ پاک نے  مجھے پیارا سا بیٹا عطا کیا ہے، میں فاتحینِ مسجد اقصٰی (بیت المقدس) کی نسبت سے اپنے بیٹے کا نام ’’عمر صلاح الدین‘‘ رکھنا چاہتا ہوں، اور اسی نام سے پکار بھی رہے ہیں، میرا بیٹا جب سے پیدا ہوا ہے تب سے اسے چھوٹی چھوٹی کوئی نہ کوئی بیماری لگی رہتی ہے، ناف، پیٹ، نزلہ وزکام، اور بخار وغیرہ۔ چند عزیز مجھے نام تبدیل کرنے کا کہہ رہے ہیں کہ یہ نام بچے کے لیے کافی بھاری ہے، مجھے ان ہستیوں سے بہت عقیدت ہے،میری راہ نمائی فرمائیں، اب مجھے کیا کرنا چاہیے!

جواب

’’عمر صلاح الدین‘‘ نام رکھنا درست ہے،  شریعت میں اچھے نام رکھنے کا حکم ہے اور برے ناموں کی ممانعت ہے، اس لیے ایسے نام رکھنا زیادہ بہتر ہے جو انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ وصحابیات  رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے ہوں یا امت کے نیک لوگوں کا اس طرح نام رکھنے کا تعامل ہو، الغرض "عمر صلاح الدین" نام رکھنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ اور اگر آپ نام بدلنا چاہتے ہیں تو اس میں بھی حرج نہیں۔

باقی بیماری تو جو مقدر میں ہے وہ آکر رہے گی، مذکورہ نام رکھنا بیماری کا سبب نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200520

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں