بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمر رسیدہ شوگر کی مریضہ کے لیے رمضان میں روزوں کے بدلے فدیہ دینے کا حکم


سوال

میری والدہ کی عمر ساٹھ سال ہے، وہ  شوگر اور گردوں کی مریضہ ہیں، روزہ رکھنے سے بیماری میں اضافہ ہو سکتا ہے، لہذا اس صورت میں شرعاًفدیہ دینا ہو گا یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی والدہ اگر شوگر اور گردوں کی دائمی مریضہ ہیں،اور مذکورہ امراض کی وجہ سے نہ رمضان میں روزہ رکھنے کی استطاعت ہو،اور نہ ہی آئندہ مستقبل میں (یعنی  سردی کے ایام میں دن کے مختصر دورانیے میں)روزہ رکھنے کی طاقت متوقع ہو،نیز ماہر و باشرع ڈاکٹر کی رائے بھی یہی ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہے،تو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فقیر ومستحق زکوۃ کو دے دی جائے،البتہ اگر بعد میں مرض جاتا رہایا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی وقت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ،ان سب کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها المرض) ‌المريض ‌إذا ‌خاف على نفسه التلف أو ذهاب عضو يفطر بالإجماع، وإن خاف زيادة العلة وامتدادها فكذلك عندنا، وعليه القضاء إذا أفطر كذا في المحيط. ثم معرفة ذلك باجتهاد المريض والاجتهاد غير مجرد الوهم بل هو غلبة ظن عن أمارة أو تجربة أو بإخبار طبيب مسلم غير ظاهر الفسق كذا في فتح القدير."

(كتاب الصوم، الباب الخامس في الأعذار التي تبيح الإفطار، ج:1، ص:207، ط:دارالفكر)

فقط والله اعلم

صدقہ فطر کے حوالہ سے درج ذیل لنک پر موجود فتوی سے راہ نمائی لی جاسکتی ہے:

1444ھ میں صدقہ فطر کی مقدار


فتوی نمبر : 144409100919

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں