بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

عمیس نام رکھنا


سوال

میں کافی عرصے سے عمیس نام کا مطلب تلاش کر رہا  ہوں،  کوئی موزوں مطلب ہو تو آگاہ کیجے گا،  میرے والدین نے نام تو رکھ دیا مگر معنی تلاش نہیں کر پائے۔

جواب

عمیس یہ "عمس" سے ہے، اور اس کے مختلف معانی آتے ہیں، مثلا: شدت، سختی، مٹانا، تاریکی، سخت لڑائی وغیرہ،  بعض معانی میں اچھی تاویل ممکن ہے،  اس لیے یہ نام رکھنا اگرچہ  منع نہیں ہے، لیکن  اس کے بجائے کوئی  اور اچھا، بامعنی نام بالخصوص انبیاء کرام اور  صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر نام رکھنا بہتر ہے۔

تاج العروس میں ہے:

"وعميس كزبير: أبو أسماء وسلامة وليلى، ابن معد بن الحارث بن تميم بن كعب بن مالك ابن قحافة بن عامر بن ربيعة بن زيد بن مالك بن نسر بن وهب الله بن شهران بن عفرس بن خلف ابن أفتل، وهو خثعم بن أنمار، وقوله: صحابي، فيه نظر، فإني لم أر أحدا ذكره في معجم الصحابة، وإنما الصحبة لابنته أسماء المذكورة، وأمها هند بنت عوف بن زهير بن الحارث بن كنانة، وهي أخت ميمونة بنت الحارث الهلالية زوج النبي صلى الله عليه وسلم، أمهما واحدة."

 (16 / 282، فصل العين مع السين، ط:  دار الهداية) 

القاموس المحيط  ميں ہے:

"العَماسُ، كسحابٍ: الحَرْبُ الشديدَةُ،  كالعَميسِ، وأمْرٌ لا يقامُ له ولا يُهْتَدَى لوَجْهِهِ، كالعَمْسِ والعَموسِ والعَميسِ، وـ من اللَّيالِي: المُظْلِمُ الشديدُ ، ج: عُمُسٌ وعُمْسٌ، والأسَدُ الشديدُ، كالعَموسِ. وعَمِسَ يَومُنا، ككرُمَ وفَرِحَ عَماسَةً وعُموساً وعَمْساً وعَمَساً: اشْتَدَّ، واسوَدَّ، وأظْلَمَ. والعَموسُ: من يَتَعَسَّفُ الأشياءَ، كالجاهلِ."

(1 / 559، فصل العین، ط؛مؤسسة الرسالة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404100075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں