" امیمہ" اور "رزینہ" کے معنی بتائیں!
"اُمَیْمَه" ، اُم کی تصغیر ہے، اس کا معنی ہے: چھوٹی ماں، چھوٹی امّاں، لوہار کا ہتھوڑا، ایسا پتھر جس سے سر پھوڑا جاتا ہے۔
"رَزِیْنَه" کا معنی ہے : باوقار۔
یہ دونوں نام صحابیات کے ناموں میں سے ہیں اور صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں پر نام رکھنا افضل اور باعثِ برکت ہے، نیز صحابہ اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام پر نام رکھنے میں ان کے معنی کو دیکھنا بھی ضروری نہیں ہوتا، اس نام کے صحیح ہونے کے لیے صرف اتنی بات کافی ہے وہ نام صحابہ اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے ہے، لہذا ان دونوں میں کوئی بھی نام رکھا جاسکتا ہے۔
الطبقات الكبرى ط العلمية (8 / 239):
"رزينة: خادم رسول الله، أسلمت و روت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم."
القاموس المحيط (1 / 1077):
" والأميمة ، كجهينة: الحجارة تشدخ بها الرؤوس، و تصغير الأم، و مطرقة الحداد، و اثنتا عشرة صحابيةً."
الطبقات الكبرى ط العلمية (8 / 250):
" أميمة بنت عقبةبن عمرو بن عدي بن زيد بن جشم بن حارثة. وأمها أم عمير بنت عمرو بن عدي من بني حنظلة من بني تميم. وتزوج أميمة سهل بن عتيك بن النعمان بن عمرو من ولد مبذول وهو عامر بن مالك بن النجار، أسلمت أميمة و بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200117
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن