بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امیمہ اور رزینہ نام کے معنی اور نام رکھنے کا حکم


سوال

" امیمہ"   اور   "رزینہ"  کے معنی بتائیں!

جواب

"اُمَیْمَه" ،  اُم  کی تصغیر ہے، اس کا معنی ہے:   چھوٹی ماں، چھوٹی امّاں، لوہار کا ہتھوڑا، ایسا پتھر جس سے سر پھوڑا جاتا ہے۔

"رَزِیْنَه"   کا معنی ہے : باوقار۔

یہ  دونوں نام صحابیات کے ناموں میں سے ہیں اور صحابیات  رضی اللہ عنہن کے ناموں پر نام رکھنا افضل اور باعثِ برکت ہے، نیز صحابہ اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام پر نام رکھنے میں ان کے معنی کو دیکھنا بھی ضروری  نہیں ہوتا، اس نام کے صحیح ہونے کے لیے صرف اتنی بات کافی ہے وہ نام صحابہ اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین  کے ناموں میں سے ہے، لہذا ان دونوں میں  کوئی  بھی نام رکھا جاسکتا ہے۔

الطبقات الكبرى ط العلمية (8 / 239):

"رزينة: خادم رسول الله، أسلمت و روت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم."

القاموس المحيط (1 / 1077):

" والأميمة ، كجهينة: الحجارة تشدخ بها الرؤوس، و تصغير الأم، و مطرقة الحداد، و اثنتا عشرة صحابيةً."

الطبقات الكبرى ط العلمية (8 / 250):

" أميمة بنت عقبةبن عمرو بن عدي بن زيد بن جشم بن حارثة. وأمها أم عمير بنت عمرو بن عدي من بني حنظلة من بني تميم. وتزوج أميمة سهل بن عتيك بن النعمان بن عمرو من ولد مبذول وهو عامر بن مالك بن النجار، أسلمت أميمة و بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200117

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں