بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

الٹی کرنے کے بعد روزے میں پانی پی لیا یا روٹی کھالی ہو تو کیا اس پر کفارہ لازم ہوگا یا نہیں؟


سوال

اگر ایک بندہ نے رمضان میں قے کی اور اس کو پتہ نہ ہو کہ اس سے روزہ ٹوٹتا ہے یا  نہیں؟  ایک بندے نے   اسےبتایا کہ آپ کاروزہ ٹوٹ گیاہے،پھر اس  نے کچھ کھایا تو کیا اس بندے پر کفارہ ہے یا قضاء؟

جواب

اگر کسی شخص کا غالب گمان یہ ہو کہ الٹی (قے) سے روزہ   ٹوٹ جا تاہے ، اور  الٹی (قے)  آنے سے روزہ ٹوٹ جانے کے گمان سے اگر کوئی شخص قصداً  کچھ کھا کر روزہ توڑ دے تو ایسی صورت میں صرف قضا لازم ہوگی،  کفارہ لازم نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وكذا لو ذرعه القيء وظن أنه يفطره فأفطر، فلا كفارة عليه لوجود شبهة الاشتباه بالنظير فإن القيء والاستقاء متشابهان؛ لأن مخرجهما من الفم".

(كتاب الصوم،‌‌باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده،ج:1،ص:394،ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409101348

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں