بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

الجھن یا جوؤں کی وجہ سے عورت کا بال چھوٹے کرنا


سوال

عورتوں کے لیے سر کے بال کٹوا کر چھوٹے کروانے کا کیا حکم ہے؟ کیا بال سنبھالنے میں پریشانی اور بے چینی کی وجہ سے بال کٹوانا جائز ہے؟ اگر بالوں میں جوئیں ہو جائیں تو کیا اس صورت میں کٹوانا جائز ہے؟ اگر بال کٹوانے سے ممانعت کے متعلق کوئی صحیح حدیث ہے تو اس کا حوالہ بھی دے   دیجیے!

جواب

گھنے اور لمبے بال عورتوں کے لیے باعثِ  زینت ہیں،تفسیر "روح البیان"  میں ہے کہ آسمانوں میں بعض فرشتوں کی تسبیح کے الفاظ یہ  ہیں:

"پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے زینت بخشی ہے اورعورتوں کو چوٹیوں سے ۔"

عورتوں کابلاعذر  سر کے بالوں کو کاٹنااور مردوں کی مشابہت اختیار کرنا ناجائز  ہے ،ایسی عورتوں پررسولِ  اکرم علیہ الصلاۃ والسلام نے لعنت فرمائی ہے۔

جامع الترمذی   کی روایت میں ہے:

"حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالی کی لعنت ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیارکرتے ہیں اور ان عورتوں پر جومردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں۔"

البتہ اگر شرعی عذر ہو مثلاً : علاج کی غرض سے بال کٹوانے ہوں یابال اتنے طویل ہوجائیں کہ سرین سے بھی نیچے  ہو جائیں اور عیب دار معلوم ہوں تو  فقط زائد بالوں کاکاٹناجائز ہوگا، محض بالوں سے اُلجھن کا ہونا اور جوؤں کا ہو جانا بال چھوٹے کرنے کا عذر نہیں بن سکتا؛ کیوں کہ بالوں کی صفائی کے ذریعہ یا بال باندھ کر رکھنے سے  جوؤں اور  اُلجھن  کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

حاصل یہ ہے کہ عورتوں کا بلا عذر  بال چھوٹے کرنا یا مردوں کی مشابہت اختیار کرنا یافیشن کے طور پر بال کاٹنا ناجائزہے  حتی کہ اس معاملہ میں شوہر کی اطاعت بھی جائز نہیں۔  [فتاوی رحیمیہ10/120،ط:دارالاشاعت]

سنن الترمذي (5/ 105)

"عن ابن عباس قال : لعن رسول الله صلى الله عليه و سلم المتشبهات بالرجال من النساء و المتشبهين بالنساء من الرجال.

قال أبو عيسى: هذا حديث حسن صحيح."

روح البيان (1/ 222):

"و من تسبيح الملائكة: سبحان من زيّن الرجال باللحى و زيّن النساء بالذوائب."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201720

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں