بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

علماء سے دور بھاگنے کی وجہ سے تین چیزیں مسلط ہوں گی


سوال

اس حدیث کی تحقیق چاہیے:

سَيَأتي زَمانٌ عَلى اُمَّتي يَفِرّونَ مِنَ العُلَماءِ كَما يَفِرُّ الغَنَمُ عَنِ الذِّئبِ، فَإِذا كانَ كذلِكَ ابتَلاهُمُ اللّهُ تَعالى بِثَلاثَةِ أشياءَ : الأَوَّلُ : يَرفَعُ البَرَكَةَ مِن أموالِهِم، وَالثّاني: سَلَّطَ اللّهُ عَلَيهِم سُلطانا جائِرا، وَالثّالِثُ: يَخرُجونَ مِنَ الدُّنيا بِلا إيمانٍ

جواب

یہ روایت روافض کی مشہور کتاب"بحار الأنوار" ميں سند كے بغير درج ذیل الفاظ كے ساتھ نقل ہوئی ہے:

"سيأتي زمان على الناس يفرون من العلماء كما يفر الغنم من الذئب، ابتلاهم الله بثلاثة أشياء : الأول: يرفع البركة من أموالهم، والثاني: سلط الله عليهم سلطانا جائرا، والثالث: يخرجون من الدنيا بلا إيمان."

ترجمہ:"عنقریب لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ وہ علماء سے ایسے بھاگیں گے، جیسے بکریاں بھیڑیا سے بھاگتی ہیں، (تب )اللہ تعالی انہیں تین چیزوں میں مبتلا کریں گے:1: ان کے اموال سے برکت اٹھالیں گے۔ 2: ظالم بادشاہ کو ان پر مسلط کردیں گے۔  3: وہ ایمان کے بغیر دنیا سے رخصت ہوں گے۔"

بحار الأنوار لباقرالمجلسي، تاریخ نبینا صلی اللہ علیہ وسلم، 22: - 453- 454، دار إحياء التراث۔

روافض کی کتب کا اعتبار نہیں کیا جا سکتا ، خاص طور پر جب کسی روایت کی کوئی سند بھی بیان نہ کی گئی ہو، لہذاجب تک یہ روایت کسی معتبر سند سے نہ ملے تب تک اسے بیان کرنے سے گریز کیا جائے۔ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100087

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں