بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجرت دے کر اعتکاف میں بٹھانا


سوال

 مسجد کے ذمہ دار رمضان میں اگر کسی شخص کو اپنی مسجد میں اس شرط کےساتھ اعتکاف کی دعوت دیتا ہے کہ آپ کو  کھا نا کپڑا مع نذرانہ کے دیا جائے گا، آپ ہماری مسجد میں اعتکا ف کریں، ایسے شخص کے لیے اعتکاف کرنا اور ذمہ دار مسجد کے لے اعتکاف کرانا کیسا ہے؟ سنت علی الکفا یہ کا صحیح مصداق کیا ہے؟

جواب

اجرت دے کر اعتکاف کرانا جائز نہیں ہے؛  کیوں اعتکاف عبادت ہے اور عبادت کے لیے اجرت دینا اور لینا دونوں ناجائز ہیں،  ہاں اگر اجرت دینے کی بات کیے بغیر اعتکاف کرایا اور وہاں اعتکاف کراکے اجرت دینا معروف ومشہور بھی نہ ہو  تو  معتکف کی خدمت میں کچھ پیش کرنا جائز ہے۔

نیز  ہر محلہ کی مسجد  میں اعتکاف کرنا اہلِ محلہ کے ذمے سنتِ مؤ کدہ علی الکفایہ ہے،  اگر تمام محلہ والوں میں سے کوئی بھی اس سنت کو ادا نہ کرے تو سب  اس سنت کے چھوڑنے والے  اور گناہ گار ہوں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202728

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں