بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ادھارپرزیادہ قیمت میں فروخت کرنےکاحکم


سوال

ایک لاکھ پچاس ہزار روپے پر موٹرسائیکل خرید کر ،پھر دوسرےپرفروخت کرکے ،چھ مہینے بعد اس سےیک مشت ،دولاکھ روپے وصول کرنا ،سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں ؟ چوں کہ یہاں ٹائم پر پیسے کمانا ہے، اور دوسری طرف مسلمان کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا ہے کیا یہ جائزہے؟نیز کیا یہ اختلافی مسئلہ ہے یا جواز پر سب علماء کا اتفاق ہے؟

جواب

واضح رہےکہ ادھارپرزیادہ قیمت میں کسی چیزکوفروخت کرنادرست ہے،اگرمعاملہ کرنےوالےراضی ہیں ،تواس معاملہ کوناجائزکہنےکی کوئی وجہ بھی نہیں،نیزائمہ اربعہ میں سےکسی سے بھی اس کاناجائزہوناثابت نہیں،بلکہ ائمہ اربعہ سےبالاتفاق ادھارپرزیادہ قیمت میں فروخت کرنےکاجوازمنقول ہے۔ البتہ ادھار کی صورت میں کل قیمت  طے کرنا ضروری ہے، اسی طرح قیمت کی ادائیگی کی مدت بھی طے کرنا چاہیے، تاہم ادائیگی میں مقررہ مدت سے تاخیر کی صورت میں اضافی رقم کسی بھی عنوان سے لینا جائز نہیں ہے، یہ سود کے حکم میں ہوگا۔

الدرالمختارمیں ہے:

"ّ(وصح بثمن حال) وهو الأصل (ومؤجل إلى معلوم) لئلا يفضي إلى النزاع ."

(كتاب البيوع،٥٣١/٤،ط:سعيد)

الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے:

"أجاز الشافعية والحنفية والمالكية والحنابلة وزيد بن علي والمؤيد بالله والجمهور (3): بيع الشيء في الحال لأجل أو بالتقسيط بأكثر من ثمنه النقدي إذا كان العقد مستقلا بهذا النحو، ولم يكن فيه جهالة بصفقة أو بيعة من صفقتين أو بيعتين، حتى لايكون بيعتان في بيعة. قال ابن قدامة في المغني: البيع بنسيئة ليس بمحرم اتفاقا ولايكره. فإذا تم الاتفاق في الحال على شراء هذه الآلة أو السلعة بألف ومئة لأجل أو بالتقسيط، مع أن سعرها النقدي ألف، جاز البيع وإن ذكر في المساومة سعران: سعر للنقد وسعر للتقسيط، ثم تم البيع في نهاية المساومة تقسيطا."

(‌‌القسم الثالث: العقود أو التصرفات المدنية المالية،‌‌الفصل الأول: عقد البيع،‌‌المبحث الرابع ـ البيع الباطل والبيع الفاسد،٣٤٦١/٥،ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411102791

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں