بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 ربیع الثانی 1446ھ 07 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

اونٹ کا گوشت کھانا سنت ہے


سوال

اونٹ کا گوشت کھانا سنت ہے یا نہیں؟

جواب

اونٹ کا گوشت کھاناسنت  عادی (سنت زوائد) میں سے ہے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارک تھی اونٹ کا گوشت تناول فرمانے کی ،اور سنت عادیہ کاحکم یہ ہے اگر کوئی اس سنت پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و اتباع میں عمل کرے گا تو وہ ثواب کامستحق ہوگا،اور اگر كوئی اس  سنت پر عمل نہ كرے تو اس پر كوئی گناه نہيں ہے۔

شرح معاني الآثارمیں ہے:

"فمنها لحم طاهر مأكول ، وهو ‌لحم ‌الإبل والبقر والغنم."

(كتاب الطهارة، باب سؤر الهرة،ج:1،ص:21،الرقم:62،ط:عالم الكتب بيروت)

التمهيد ابن عبدالبر میں ہے:

"في الأحاديث الثابتة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أكل خبزا ولحما وأكل كتفا ونحو هذا كثير (ولم يخص لحم جزور من غيره)."

(باب الزاي،حديث سابع لزيد ابن اسلم،ج:3،ص:315،ط:الشؤون الإسلاميه)

فتاوی شامی میں ہے:

"والسنة نوعان: سنة الهدي، وتركها يوجب إساءة وكراهية كالجماعة والأذان والإقامة ونحوها. وسنة الزوائد، وتركها لا يوجب ذلك كسير النبي - عليه الصلاة والسلام - في لباسه وقيامه وقعوده."

(كتاب الطهارة،سنن الوضوء،مطلب في السنة وتعريفها،ج:1،ص:103،ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144403101881

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں