بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹی وی پر دیکھ کر افطار کرنا


سوال

آج کل بہت سے لوگ ٹی وی پر دیکھ کر روزہ افطار کرتے ہیں،  اور ٹی  وی پر بھی اذان سنے بغیر  ٹائم  چلنے کے بعد افطار  کی دعا سن کر روزہ افطار کرلیتے ہیں، جب کہ ہماری مسجدوں میں ایک منٹ بعد اذان  شروع ہوتی ہے،  کیا اس طرح افطار کرنا صحیح ہے؟

جواب

واضح رہے کہ افطار کا تعلق غروبِ  آفتاب کے تحقق سے  ہے، مغرب کی اذان  چوں کہ غروب ہوجانے کے بعد دی جاتی ہے، جس کے سبب اذان پر افطار کا رواج عام ہے، پس صورتِ  مسئولہ میں اگر کسی شخص نے غروبِ  آفتاب کے  تحقق  کے بعد افطار کیا ہو تو اس کا روزہ و افطار شرعًا صحیح قرار پائے گا، اگرچہ محلہ کی مسجد کی  اذان  کچھ لمحہ بعد ہو، البتہ اگر غروب سے قبل افطار کرلیا تو ایسی صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، پس افطار کرنے میں جلد بازی سے اجتناب کرنا  چاہیے، نیز  افطار کا وقت  دعا کی  قبولیت کا ہوتا ہے، لہذا ایسے وقت میں  ٹی وی دیکھنے کے گناہ سے  اجتناب ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200543

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں