ہمارے کمرے میں بند ٹی وی پڑا ہے، کمرہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے ہم نے قرآنِ مجید ٹی وی کے پیچھے رکھا ہوا ہے تو کیا یہ جائز ہے؟ کمرے میں الماری بھی ہے، لیکن اس کی طرف ہم پاؤں پھیلا کر سوتے ہیں۔
ٹی وی آلۂ معصیت ہے، جس کے پیچھے قرآنِ مجید رکھنا قرآنِ پاک کے ادب کے خلاف ہے، لہذا قرآنِ مجید الماری کے اوپر یا الماری کے اندر کے اوپری خانہ میں رکھا کریں، اس صورت میں اس الماری کی طرف پیر کرنا ممنوع نہ ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"مَدُّ الرِّجْلَيْنِ إلَى جَانِبِ الْمُصْحَفَ إنْ لَمْ يَكُنْ بِحِذَائِهِ لَايُكْرَهُ، وَ كَذَا لَوْ كَانَ الْمُصْحَفُ مُعَلَّقًا فِي الْوَتَدِ وَ هُوَ قَدْ مَدَّ الرِّجْلَ إلَى ذَلِكَ الْجَانِبِ لَايُكْرَهُ، كَذَا فِي الْغَرَائِبِ."
( كتاب الكراهية، الْبَابُ الْخَامِسُ فِي آدَابِ الْمَسْجِدِ وَالْقِبْلَةِ وَالْمُصْحَفِ وَمَا كُتِبَ فِيهِ شَيْءٌ مِنْ الْقُرْآنِ نَحْوُ الدَّرَاهِمِ وَالْقِرْطَاسِ أَوْ كُتِبَ فِيهِ اسْمُ اللَّهِ تَعَالَى، ٥ / ٣٢٢، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200367
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن