بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹی وی دیکھنے کا شر عی حکم


سوال

رمضان میں ٹی وی دیکھنا کیسا ہے؟

جواب

 واضح رہے ٹی وی‘‘   معصیت کا آلہ اور کئی گناہوں کا مجموعہ ہے، اس لیے اسے دیکھنا ناجائز ہے، ٹی وی پر نظر آنے والی جاندار کی شکلیں تصویر ہیں، لہذا یہ تصویر سازی اور تصویر بینی کا ذریعہ ہے، ٹی وی دیکھنے والا موسیقی سننے سے محفوظ نہیں رہ سکتا، ٹی وی دیکھتے ہوئے لا محالہ غیر محرم پر نظر پڑ ہی جاتی ہے،ٹی وی پر جو بھی پروگرام ہو رمضان اورغیر رمضان دونوں میں دیکھنا جائز نہیں ۔لہذا  اس گناہ سے اجتناب کیا جائے۔

حدیثِ مبارک  میں  ہے:

"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله»."

(مشكاة المصابيح (2/385، باب التصاویر، ط: قدیمي) 

ترجمہ: "حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  ، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔"

(مظاہر حق جدید (4/229)  ط: دارالاشاعت)

ایک اور حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذاباً عند الله المصورون."

(مشكاة المصابيح (2/385، باب التصاویر، ط: قدیمي)

ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کویہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے۔"

(مظاہر حق جدید (4/230)  ط: دارالاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100715

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں