بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹی وی چینل میں کام کرنے والے کی جانب سے دئیے گئے تحفہ کا حکم


سوال

میرے کزن نے ہدیہ دیا ہے عمرہ سے آکر، جس میں  مصلی  ، چاکلیٹ ، زمزم کاپانی وغیرہ ہے،  لیکن میرا کزن جہاں کام کرتا ہے وہ میٹرو نیوز چینل میں کام کرتا ہے اور جاندار کی فوٹو ایڈیٹنگ کا کام ہے،تو کیا اس کا ہدیہ استعمال کر سکتے ہیں یا یہ حرام مال ہے؟

جواب

 صورت مسئولہ  میں  سائل  اپنے مذکورہ  رشتہ دار سے دریافت کرلے، کہ آیا یہ سب ہدایا چینل کی کمائی سے خریدیں ہیں  یا اس کے علاوہ حلال مال سے، پس اگر وہ حلال مال سے خریدنے  کا کہے، تو اس کی بات کو تسلیم کرکے استعمال کرنا جائز ہوگا، بصورت دیگر  مذکورہ اشیاء  اپنے استعمال  میں لانا جائز نہ ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"أهدى إلى رجل شيئا أو أضافه إن كان غالب ماله من الحلال فلا بأس إلا أن يعلم بأنه حرام، فإن كان الغالب هو الحرام ينبغي أن لا يقبل الهدية، ولا يأكل الطعام إلا أن يخبره بأنه حلال ورثته أو استقرضته من رجل، كذا في الينابيع."

(كتاب الكراهية، الباب الثاني عشر في الهدايا والضيافات، ٥ / ٣٤٣، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404100365

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں