بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تم تو ویسے بھی آزاد ہو کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

شوہر نے اپنی بیوی کو کہا: "تم تو ویسے بھی آزاد ہو، جائیں، جہاں مرضی وہاں جائیں" ان الفاظ سے طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟

وضاحت: میاں بیوی کے درمیان کئی روز سے بحث چل رہی تھی اور چھوڑنے کی بات چل رہی تھی، جس پر شوہر نے یہ جملہ کہا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں شوہر کے مذکورہ الفاظ سے ایک طلاقِ بائن واقع ہو گئی ہے، نکاح ختم ہو گیا، اب اگر میاں بیوی ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نئے مہر کے ساتھ شرعی گواہان کی موجودگی میں نکاح کرنا ضروری ہو گا، اور آئندہ کے لیے شوہر کو دو طلاقوں کا حق حاصل ہو گا۔

البحر الرائق میں ہے:

"وفي فتح القدير وأعتقتك مثل أنت حرة، وفي البدائع كوني حرة أو اعتقي مثل أنت حرة ككوني طالقا مثل أنت طالق."

 

(باب الکنایات فی الطلاق،3/325،ط:دارالکتاب الاسلامی)

درمختارمیں ہے:

"(لا)یلحق البائن(البائن)."

(درمختار، کتاب الطلاق، باب الکنایات،ج:۳،ص:۳۰۸،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں