بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

طلوع آفتاب كے وقت قرآن كريم كي تلاوت/وضو کرتے ہوئے دانتوں سے خون نکل آئے


سوال

1۔کیا سورج طلوع ہونے کے ٹائم تلاوت قرآن صحیح ہے یا نہیں ؟

2۔ اکثر صبح کے ٹائم وضو کرتے ہوئے دانتوں سے خون آنا شروع ہو جاتا ہے ، تو منہ میں پانی بھر کے کلی کرتے ہوئے وضو جاری رکھا جائے تو کیا وضو ہو جاۓ گا؟ اور اگر نہیں تو پھر کیا کریں؟

جواب

1۔سورج طلوع ہونے کے وقت قرآن کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے البتہ درود شریف ، تسبیحات اور دعاوں میں مشغول رہنا زیادہ بہتر ہے۔

2۔اگر وضو کرتے ہوئےدرمیان میں  دانتوں سے خون نکل آنا شروع ہوجائے تو پھر سے وضو کرنا ضروری ہے ورنہ وضو صحیح نہ ہوگا، اس لیے اگر دانتوں سے خون آرہاہو تو پہلے اچھی طرح کلی وغیرہ کر کے اس خون کو بند کریں پھر وضو کریں اگر منہ میں  پانی بھر کر رکھنے سے خون آنا بند ہوجاتا ہے تو خون بند کرنے کے لیے ایسا بھی کر سکتے ہیں لیکن اگر اس دوران خون نکل کر اس پانی میں شامل ہوجاتا ہے تو وضو نہیں ہوگا اس لیے جب خون کے بند ہونے کا اطمینان ہو جائے  اس کے بعد ہی وضو کیا جائے۔ 

البحر الرائق میں ہے:

"وفي البغية الصلاة على النبي - صلى الله عليه وسلم - في الأوقات التي تكره فيها الصلاة والدعاء والتسبيح أفضل من قراءة القرآن. 

ولعله؛ لأن القراءة ركن الصلاة وهي مكروهة فالأولى ترك ما كان ركنا لها."

(کتاب الصلوۃ ، الاوقات المنهي عن الصلوۃ فیها جلد ۱ ص : ۲۶۴ ط : دارالکتاب الاسلامي)

مصنف عبد الرزاق میں ہے:

"عن معمر، عن قتادة قال: ‌إذا ‌أحدث ‌الرجل قبل أن يتم وضوءه استأنف الوضوء."

(کتاب الطہارۃ ، باب الرجل یحدث بین ظهراني وضوئه جلد ۱ ص : ۴۴۱ ط : دار التاصیل)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311101250

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں