بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’تجھے سب طلاقیں دے دیں‘‘ کہنے کا حکم


سوال

اگر شوہر اپنی بیوی سے کہے کہ ’’تجھے سب طلاقیں دے دیں‘‘  تو کتنی طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر اپنی بیوی سے کہے کہ ’’تجھے سب طلاقیں دیے دیں‘‘ تو اس سے اس کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہو جائیں گی، اور بیوی اپنے شوہر پر طلاق مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی، اس کے بعد نہ رجوع ہو  سکے گا، اور  نہ ہی از سرے نو نکاح ہو سکے گا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"يقع بأنت ‌طالق كل تطليقة ثلاث....في الدر....في الذخيرة  : ’’أنت طالق الطلاق كله فهو ثلاث‘‘  ولا فرق يظهر بين كل الطلاق والطلاق كله."

(کتاب الطلاق، باب صریح الطلاق، فروع، ج:3، ص:281، ط:سعید)

الفقہ الاسلامی و ادلتہ  میں ہے:

"وإن قال: أنت ‌طالق ‌كل الطلاق أو أكثره، وقع الثلاث؛ لأنه كل الطلاق وأكثره، وهذا متفق عليه."

(الباب الثانی انحلال الزواج و آثارہ، الفصل الاول الطلاق، الطلاق ملئ الدنیا او اشد الطلاق، ج:9، ص:6913، ط:دار الفکر دمشق)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101139

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں