کیا عورت امام کو تراویح کے دوران لقمہ دے سکتی ہے اگر وہ ان کی محرم ہو؟
عورت کے لیے امام کو تراویح کے دوران لقمہ دینا جائز نہیں، غلطی آنے پر بائیں ہاتھ کی پشت پر دائیں ہاتھ سے مار کر امام کو متوجہ کردینا چاہیے، اور امام غلطی کی اصلاح نہ کرسکے تو اسے چاہیے کہ رکوع کرلے، لیکن اگر عورت نے امام کو لقمہ دے دیا اور امام نے لقمہ لے لیا تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 199):
"قوله: "لأنه عورة" ضعيف، والمعتمد أنه فتنة فلاتفسد برفع صوتها صلاتها".
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (1/ 285):
"وفي شرح المنية: الأشبه أن صوتها ليس بعورة، وإنما يؤدي إلى الفتنة كما علل به صاحب الهداية وغيره في مسألة التلبية، ولعلهن إنما منعن من رفع الصوت بالتسبيح في الصلاة لهذا المعنى، ولايلزم من حرمة رفع صوتها بحضرة الأجانب أن يكون عورةً".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200062
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن