بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں بلاترتیب قرآن پڑھنا


سوال

تراویح میں اگر   2  یا 3 حفاظ قرآن  سنائیں  اور   ایک  شروع  سے  جب کہ  دوسرا درمیان  سے  سنائے تو  کیا اس طرح سنانا جائز ہے  جب کہ اس طرح ترتیب آگے پیچھے ہو جاتی ہے تو شریعت میں اس طرح سنانے کا کیا حکم ہے؟

جواب

 قرآنِ  کریم سناتے ہوئے ترتیب سے قرآنِ  کریم پڑھناچاہیے۔آپ نے جو طریقہ لکھا ہے کہ  ایک حافظ ابتدا سے اور دوسرا حافظ  درمیان سے سنائے، مثلًا: پہلی دس رکعات میں  پہلاپارہ اور آخری دس رکعات میں سولہواں پارہ پڑھاجائے،  یہ طریقہ امت کے متوارث طریقے اور تعامل  کے خلاف ہے ؛ اس لیے ایسا کرنا درست نہیں۔دوسری دس رکعات میں ترتیب کے مطابق قرآن کریم پڑھاجائے۔

البتہ یہ طریقہ اختیار کیاجاسکتاہے کہ ایک حافظ شروع کے پندرہ پارے سنانے کے بعد بقیہ پندرہ پاروں کے لیے دوسرے حافظ کو مقررکردے۔

نیز تراویح میں امام ایک سے زائد ہوں تو بہتر یہ ہے کہ امام ترویحہ کے بعد بدلا جائے، درمیان میں نہیں، لہذا دو حافظ ہوں تو ایک آٹھ رکعت پڑھائے  دوسرا بارہ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202401

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں