کیا تراویح کی نماز گھر پر چار چار رکعت کرکے پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز کیا چار رکعت کی صورت میں تیسری رکعت کے شروع میں ثناء پڑھی جائے گی؟
تراویح میں دو دو رکعت پر سلام پھیرنا افضل اور سنت ہے، لیکن اگر چار رکعت پر سلام پھیرا جائے تو نماز ہو جائے گی بشرطیکہ دو رکعت کے بعد بقدر تشہد بیٹھا جائے۔ لیکن چار چار رکعات کرکے پڑھنا افضل نہیں ہے، اس لیے قصداً ایسا کرنا مکروہ ہے۔ اگر چار رکعت کرکے پڑھی گئی تو تیسری رکعت کے شروع میں ثناء پڑھنا مستحب ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 45):
(قوله: وصحت بكراهة) أي صحت عن الكل. وتكره إن تعمد، وهذا هو الصحيح، كما في الحلية عن النصاب وخزانة الفتاوى، خلافاً لما في المنية من عدم الكراهة، فإنه لايخفى ما فيه لمخالفته المتوارث.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109201426
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن