بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹچ موبائل کا حکم


سوال

ٹچ موبائل کا شرعاً کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ٹچ موبائل کے استعمال کا جواز اور عدمِ جواز  اس کے جائز اور ناجائز استعمال پر موقوف ہے، اگر  شرعی حدود میں رہتے ہوئے ٹچ موبائل کا استعمال کیا جائے اور جاندار کی تصویر کشی، تصویر بینی، موسیقی وغیرہ اور  انٹرنیٹ کے منفی استعمال سے بچتے ہوئے ٹچ موبائل استعمال کیا جائے، تو جائز ہے، لیکن اگر ٹچ موبائل کا ناجائز استعمال کیا جائے، جاندار کی تصویر کشی یا تصویر بینی سے اجتناب نہ کیا جائے موسیقی وغیرہ دیکھی یا سنی جائے اور انٹرنیٹ کے منفی استعمال سے نہ بچا جائے، تو ایسی صورت میں اس کا استعمال ناجائز ہوگا،لیکن اور اگر کوئی تعلیمی یا غیر تعلیمی ادارہ اپنے طلبہ یا ملازمین کے لیے اس سلسلے میں کوئی ضابطہ طے کرے تو اس پر عمل کرنا ضروری ہو گا۔

الاشباہ والنظائر میں ہے:

"القاعدة الثانية: الأمور بمقاصدها كما علمت في التروك."

(الفن الأوّل، ص:23، ط: دار الكتب العلمية)

سنن النسائی میں ہے:

"عن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن من أشد الناس عذابا يوم القيامة ‌المصورون»."

(كتاب الزينة، التصاوير، ج: 8، ص: 461، ط: مؤسسة الرسالة بيروت)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حراما لا مكروها إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره اهـ."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، ج: 1، ص: 647، ط: دار الفكر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405100271

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں