بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طوطے کو پنجرے میں بند کرنے کا حکم


سوال

طوطے کو پنجرے میں قید کرنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر طوطوں اور دیگر پرندوں کی خوراک اور ضروریات وغیرہ کا خیال رکھا جاتا ہو تو انہیں پالنا اورپنجرے میں قید کرنا درست ہے، البتہ ایسے  پرندے کو اڑانےکامشغلہ بنانا،ہر وقت ان ہی کے ساتھ شوقیہ مصروف رہنا اور ان کو آپس میں لڑانادرست نہیں ہے۔ 

فتح الباري لابن حجر العسقلانی میں ہے:

"وفيه جواز تكنية من لم يولد له ... وجواز إمساك الطير في القفص ونحوه وقص جناح الطير إذ لا يخلو حال طير أبي عمير من واحد منهما".

(قوله باب الكنية للصبي وقبل أن يولد للرجل، ج:10، ص:584، ط:دارالمعرفۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504101613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں