بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 رجب 1446ھ 17 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

ٹوپی کے بغیر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کیا بغیر ٹوپی کے نماز ادا کرنا مکروہ ہے؟

جواب

کاہلی، سستی اور لاپرواہی کی بنا پر ٹوپی کے بغیر ننگے سر نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی ہے، البتہ اگر کبھی غلطی  سے ٹوپی ساتھ نہ ہو اور فوری طور پر کسی جگہ سے  میسر بھی نہ ہوسکتی ہو تو اس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنے کی وجہ سے کراہت نہیں ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وصلاته حاسرًا) أي كاشفًا (رأسه للتكاسل) ولا بأس به للتذلل، وأما للإهانة بها فكفر ولو سقطت قلنسوته فإعادتها أفضل إلا إذا احتاجت لتكوير أو عمل كثير.

(قوله: للتكاسل) أي لأجل الكسل، بأن استثقل تغطيته ولم يرها أمرًا مهما في الصلاة فتركها لذلك، وهذا معنى قولهم تهاونًا بالصلاة و ليس معناه الاستخفاف بها و الاحتقار لأنه كفر شرح المنية. قال في الحلية: وأصل الكسل ترك العمل لعدم الإرادة، فلو لعدم القدرة فهو العجز."

(کتاب الصلوۃ، باب مایفسدالصلوۃ ومایکرہ فیھا، ج:1، ص:641، ط:ایج ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201043

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں