بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹونٹی کے نیچے ہاتھ دھونے سے تین مرتبہ کی سنت اداہوگی یانہیں؟


سوال

کیا ٹونٹی سے وضو کرتے وقت ہاتھ کو ٹونٹی کے نیچے لاکر ہاتھ کو ہٹائے بغیر ملنے سے تین مرتبہ دھونےکی سنت پر عمل ہوجائے گا؟

جواب

واضح رہے کہ تثلیث کامقصد ہاتھ دھونے میں مبالغہ کرناہے،اور ٹونٹی کے نیچے ہاتھ ہٹائے بغیر مسلسل دھونے سے مبالغہ حاصل ہوتاہے ،اس لیے تین مرتبہ دھونے کی سنت اداہوجائے گی،لیکن اس بات کاخیال رہے کہ اس طرح دھونے سےاسراف یعنی ضرورت سے زیادہ پانی کااستعمال لازم نہ آئے، اس لئے کہ وضو میں اسراف مکروہ ہے۔

حاشیہ طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے:

"انغمس" المغتسل "في الماء الجاري أو" انغمس في "ما" هو "في حكمه" أي الجاري كالعشر في العشر "ومكث" منغمسا قدر الوضوء والغسل أو في المطر كذلك ولو للوضوء فقط "فقد أكمل السنة" لحصول المبالغة بذلك كالتثليث ولو للوضوء" أي لو مكث منغمسا أو في المطر لأجل الوضوء قدر فقط فإنه يكون آتيا بكمال السنة۔"

[الطحطاوي ,حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح: 105]

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: والإسراف) أي بأن يستعمل منه فوق الحاجة الشرعية، لما أخرج ابن ماجه وغيره عن عبد الله بن عمرو بن العاص أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - مر بسعد وهو يتوضأ فقال: ما هذا السرف؟ فقال: أفي الوضوء إسراف؟ فقال: نعم، وإن كنت على نهر جار"

(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 132))

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101215

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں