بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

توبہ پر استقامت


سوال

اگر کوئی شخص بہت بڑا گناہ کرتا ہے تو اس کی توبہ کی کیا دعا ہوگی تاکہ وہ آگے سے ایسا کام نہ کرئے؟

جواب

اللہ تعالی کو توبہ کرنے والے لوگ انتہائی محبوب ہیں، حدیث شریف میں آتا ہے کہ ہر بنی آدم خطا کار ہے اور بہترین خطا کار وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں۔  

پھر اگر بار بار توبہ کرنے کے باوجود توبہ ٹوٹ جاتی ہو تو اس سے پریشان نہیں ہونا چاہیے،  بلکہ اُس کے بعد پھر توبہ کر لینی چاہیے، توبہ کی استقامت کے لیے دو کام کیجیے، آہستہ آہستہ استقامت  نصیب ہو جائے گی۔

1- ایک کام تو یہ کریں کہ عزمِ مصمم کر لیں کہ اب میں اپنی توبہ ٹوٹنے نہیں دوں گا، (اگر پھر گناہ ہوجائے تو پھر سچے دل سے توبہ کرکے پختہ ارادہ کریں کہ آئندہ یہ کام نہیں کروں گا)۔

2- دوسرا کام یہ کریں کہ کثرت سے اللہ تعالی سے دعا کریں کہ اے اللہ! آپ ہی مجھے اپنی توبہ پر استقامت نصیب فرما دیجیے، ان شاء اللہ جلد استقامت نصیب ہو جائے گی۔

نیز ان دعاؤن کا اہتمام کرے۔

1- ’’ اَللّٰهُمَّ مَغْفِرَتُكَ أَوْسَعُ مِنْ ذُنُوْبِيْ وَ رَحْمَتُكَ أَرْجٰى عِنْدِيْ مِنْ عَمَلِيْ‘‘.

2- ’’ أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّوْمَ وَ أَتُوْبُ إِلَيْهِ‘‘.

صحيح مسلم (1/ 351):
’’220 - (484) حدثني محمد بن المثنى، حدثني عبد الأعلى، حدثنا داود، عن عامر، عن مسروق، عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يكثر من قول: «سبحان الله وبحمده أستغفر الله وأتوب إليه» قالت: فقلت يا رسول الله، أراك تكثر من قول: «سبحان الله وبحمده أستغفر الله وأتوب إليه؟» فقال: " خبرني ربي أني سأرى علامةً في أمتي، فإذا رأيتها أكثرت من قول: سبحان الله وبحمده أستغفر الله وأتوب إليه، فقد رأيتها ﴿ اِذَا جَآءَ نَصْرُ اللهِ وَالْفَتْحُ﴾ [النصر: 1]، فتح مكة، ﴿ وَرَاَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُوْنَ فِىْ دِيْنِ اللهِ اَفْوَاجاً فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ اِنَّه كَانَ تَوَّاباً ﴾ [النصر: 3]‘‘.

سنن أبي داود (2/ 85):
"سمعت بلال بن يسار بن زيد، مولى النبي صلى الله عليه وسلم، قال: سمعت أبي، يحدثنيه عن جدي، أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من قال: أستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحي القيوم، وأتوب إليه، غفر له، وإن كان قد فر من الزحف". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200674

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں