بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کلیئرنگ ایجنٹ کا اپنے کلائنٹ کا مال یکمشت ادائیگی کرکے چھڑوانا اور ادا کردہ رقم کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی کلائنٹ سے خود وصول کرنا


سوال

ہمارے کلیئرنگ ایجنٹس نے سوال پوچھا ہے کہ ان کے ایک کلائنٹ کسٹم بونڈ میں اپنا مال رکھتے ہیں اور پھر جیسے جیسے رقم آتی ہے، وہ اتنے مال کی کسٹم ڈیوٹی ادا کر کے اتنا مال کلیئر کرا لیتے ہیں، کسٹم والے مال رکھنے کے عوض ایک فیصد اضافی چارجز وصول کرتے ہیں، اب کلیئرنگ ایجنٹس نے سوال یہ کیا ہے کہ میں نے اپنے کلائنٹ سے کہا ہے کہ میں تمہارے مال کی ڈیوٹی ادا کر دوں گا، اس طرح تمہارا تمام مال یکمشت ریلیز ہو کر تمہیں مل جائے گا، جب مال فروخت کر دو تو مجھے میری رقم اور جو ایک فیصد تم کسٹم کو دیتے ہو وہ مجھے دے دینا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ایک فیصد رقم وصول کرنا جائز ہے ؟

جواب

سائل کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے کلائنٹ کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرکے اس کا سارا مال یکمشت آزاد کرکے مال فروخت ہونے کے بعد اپنی اصل رقم کے علاوہ ایک فی صد اضافی رقم لے، کیوں کہ یہ اضافی رقم لینا  سود ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: کلّ قرض جرّ نفعًا حرام) أي: إذا کان مشروطًا کما علم مما نقله عن البحر."

(مطلب کل قرض جر نفعًا حرام، فصل في القرض، باب المرابحة والتولیة، ص:166، ج:5، ط:سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100960

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں