میری اپنی بیوی اپنے رشتہ داروں کے گھر جایا کرتی تھی ، وہ چوں کہ عیسائی تھے تو میں اس کو منع کرتا تھا ، کئی سال انہوں نے آنا جا نا روک لیا تھا ، اب پچھلے تین سالوں سے دوبارہ آنا جانا شروع کیا تو میں نے کئی مرتبہ غصہ میں یہ الفاظ استعمال کیے ہیں ( تم باز آجاؤ ، ورنہ میں تمہیں طلاق دے دوں گا ) ( تم باز آجاؤ ، ورنہ میں تمہیں چھوڑدوں گا) ، پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ الفاظ سے ہوئی کہ نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کا اپنی بیوی کو یہ الفاظ کہنا "تم باز آجاؤ ورنہ میں تمہیں طلاق دے ددں گا، میں تمہیں چھوڑدوں گا" یہ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی ہے ، ان الفاظ سے کو ئی طلاق نہیں ہوئی ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101897
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن