بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کو ہاتھ میں پکڑ کر یا کسی شاپر میں لٹکا کر ستر سے نیچے کرنا


سوال

کیا قرآن مجید کو ہاتھ میں پکڑ کر یا کسی شاپر وغیرہ میں ڈال کر لٹکا کر اپنے ستر سے نیچے کر سکتے ہیں،اس میں بے ادبی ہو گی کہ نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  قرآن مجید کو ہاتھ میں پکڑ کر یا کسی شاپر  میں ڈال کر لٹکا نا اوراپنے ستر سے نیچے کر نا  بے ادبی     ہے؛ لہذا اس سے  اجتناب کرنا اور قرآن کریم کے آداب کا ہر موقع پر لحاظ رکھنا نہایت  ضروری ہے۔

رد المحتار   میں ہے:

"ومثله في الأشباه حيث قال: ‌يكفر ‌بوضع ‌الرجل على المصحف مستخفا وإلا فلا. اهـ.  ويظهر لي أن نفس الوضع بلا ضرورة يكون استخفافا واستهانة له."

(‌‌كتاب الأيمان،٧١٩/٣،ط : دار الفكر)

الفتاوى العالمكيرية میں ہے:

"(فصل في التعزير) وهو تأديب دون الحد و يجب في جناية ليست موجبة للحد كذا في النهاية. وينقسم إلى ما هو حق الله وحق العبد. والأول يجب على الإمام ولا يحل له تركه إلا فيما إذا علم أنه انزجر الفاعل قبل ذلك ويتفرع عليه أنه لا يجوز إثباته بمدع شهد به فيكون مدعيا شاهدا إذا كان معه آخر كذا في النهر الفائق.

قالوا: لكل مسلم إقامة التعزير حال مباشرة المعصية وأما بعد المباشرة فليس ذلك لغير الحاكم قال في القنية رأى غيره على فاحشة موجبة للتعزير بغير المحتسب فللمحتسب أن يعزر المعزر إن عزره بعد الفراغ منها، كذا في البحر الرائق."

‌‌[كتاب الحدود،فصل في التعزير،١٦٧/٢،ط : المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق مصر]

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100957

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں