بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق رجعی اور دو طلاق بائن میں عدت کانفقہ کس کے ذمے لازم ہے؟


سوال

طلاق رجعی(ایک طلاق) کے بعد عورت کا نان ونفقہ کس کے ذمہ ہے؟ طلاق بائن(دو طلاق) کی عدت کے دوران عورت کا خرچہ کس کے ذمہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ خواہ  ایک طلاق رجعی ہو یا دوطلاق بائن ہو ،بہردو صورت  عدت کے دوران مطلقہ   عورت کا نفقہ اس کے شوہر کے ذمے لازم  ہے ۔

ہندیہ میں ہے:

" المعتدة عن الطلاق تستحق النفقة والسكنى كان الطلاق رجعيا أو بائنا، أو ثلاثا حاملا كانت المرأة، أو لم تكن كذا في فتاوى قاضي خان۔"

(کتاب الطلاق ،الفصل الثالث في نفقة المعتدة1/557ط:دارالفکر)

الدرالمختار میں ہے:

"(و) تجب (لمطلقة الرجعي والبائن، والفرقة بلا معصية۔۔۔ النفقة والسكنى والكسوة) إن طالت المدة،۔"

(کتاب الطلاق ، باب النفقۃ 3/609ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100750

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں