بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کی دھمکی دینے سے طلاق کا حکم


سوال

زید نے فون پر بات کرتے ہوئے بیوی سے کہا: "میں تجھے طلاق دے دوں گا، طلاق ہے، طلاق ہے، کتنی طلاق واقع ہوں گی، رجوع کر سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ جب زید نے اپنی بیوی سے کہا طلاق دے دوں گا، تو مذکورہ جملہ کہنے کا مقصد طلاق کی دھمکی تھی، لہذا اس جملہ کے کہنے سے تو کوئی طلاق نہیں ہوئی، اور پھر جب زید نے کہا "طلاق ہے، طلاق ہے،" تو مذکورہ جملہ کہنے سے دو طلاق رجعی صریح واقع ہوگئی، اس کے بعد  شوہر کے لیے اپنی بیوی کی عدت (تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو) میں رجوع  کرنے کا حق  ہے، اگر عدت میں قولاً یا فعلاً  رجوع کرلیا یعنی زبان سے یہ کہہ دیا کہ میں نے رجوع کرلیا ہے  یا ازدواجی تعلقات قائم کرلیے تو اس سے رجوع درست ہوجائے گا  اور نکاح برقرار  رہے گا، اور اگر شوہر نے عدت میں رجوع نہیں کیا تو عدت گزرتے ہی  عورت بائنہ ہوجائے گی، اور نکاح  ٹوٹ جائے گا، میاں بیوی کا تعلق ختم ہوجائے گا، بعد ازاں  اگر میاں بیوی باہمی رضامندی سے دوبارہ ساتھ رہنا چاہیں تو شرعی  گواہان کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا، اور دونوں صورتوں میں (عدت میں رجوع کرے یا عدت کے بعد نکاحِ جدید کرے) شوہر نے اگر اس  سے پہلے کوئی اور طلاق نہ دی ہو تو دو طلاقِ رجعی دینے کے بعد شوہر کو مزید ایک  کا اختیار ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"قالت لزوجها من باتو نميباشم فقال الزوج مباش فقالت طلاق بدست تو است مرا طلاق كن فقال الزوج طلاق ميكنم طلاق ميكنم وكرر ثلاثا طلقت ثلاثا بخلاف قوله كنم لأنه استقبال فلم يكن تحقيقا بالتشكيك."

(كتاب الطلاق، البا الثانى فى ايقاع الطلاق، الفصل الثانى فى الطلاق بالفاظ الفارسية، ج:1، ص:384، ط:مكتبه رشيديه)

الهداية شرح البداية  میں ہے:

"وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض."

(كتاب الطلق، باب الرجعة، ج:2، ص:373، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144205201204

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں