ایک مرد کا اپنے سسرال والوں کے ساتھ جھگڑا ہوا ہے اور اس نے اپنی بیوی سے کہا ہے اگر تم اپنے ماں باپ کے گھر گئی تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا اس کا شرعی حکم کیاہے؟
صورتِ مسئولہ میں جب سائل نے اپنی بیوی سے کہا کہ” اگر تم اپنے ماں باپ کے گھر گئی تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا“ یہ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی ہے ، جب تک طلاق نہیں دے گا، اس وقت تک اس جملے سے سائل کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہو گی ۔
البحرالرائق میں ہے:
" وليس منه أطلقك بصيغة المضارع۔"
(کتاب الطلاق ، باب الفاظ الطلاق 3/271ط: دار الكتاب الإسلامي)
ردالمحتار میں ہے:
"أن التهديد بالطلاق في معنى عرض الطلاق عليها؛ لأن قوله أطلقك إن فعلت كذا بمنزلة قوله: أبيع عبدي هذا ۔"
(کتاب العتق ، فرع قال أحد شريكين للآخر بعت منك نصيبي3/669ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن