بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

میں تمہیں طلاق دے دوں گا


سوال

ایک مرد کا اپنے سسرال والوں کے ساتھ جھگڑا ہوا ہے اور اس نے اپنی بیوی سے کہا ہے اگر تم اپنے ماں باپ کے گھر گئی تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا اس کا شرعی حکم  کیاہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب سائل نے اپنی بیوی سے کہا کہ” اگر تم اپنے ماں باپ   کے گھر گئی  تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا“  یہ مستقبل میں طلاق  دینے کی دھمکی ہے ، جب تک طلاق  نہیں دے  گا، اس وقت تک  اس  جملے سے سائل کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہو گی  ۔

البحرالرائق میں ہے:

" وليس منه أطلقك بصيغة المضارع۔"

(کتاب الطلاق ، باب الفاظ الطلاق 3/271ط: دار الكتاب الإسلامي)

ردالمحتار میں ہے:

"أن التهديد بالطلاق في معنى عرض الطلاق عليها؛ لأن قوله أطلقك إن فعلت كذا بمنزلة قوله: أبيع عبدي هذا ۔"

(کتاب العتق ، فرع قال أحد شريكين للآخر بعت منك نصيبي3/669ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101302

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں