بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تلاوت قرآن کے دوران کھڑے ہو کر ہاتھ باندھنا کیسا ہے؟


سوال

تلاوت قرآن کے دوران کھڑے ہو کر ہاتھ باندھنا کیسا ہے، کیا نماز کے ساتھ تشبیہ تو نہیں؟

جواب

کھڑے ہوکر تلاوت کرتے ہوئے ہاتھ باندھنے میں(بشرطیکہ اسے لازمی،ضروری ، سنت ،مستحب ،اورموجب ثواب نہ سمجھاجائے) شرعاً کوئی قباحت نہیں، البتہ  تلاوت کلام پاک میں افضل یہ ہے کہ باوضو قبلہ رخ دو زانو   بیٹھ کرتلاوت کی جائے۔

"أسنى المطالب في شرح روض الطالب" میں ہے:

"و)ندب (‌أن ‌يجلس) للقراءة لأنه أقرب إلى التوقير (و) أن (يستقبل) القبلة لأنها أشرف الجهات ."

(أسنى المطالب في شرح روض الطالب، ج:١، ص:٦٣، ط: دار الكتاب الإسلامي)

"مفاتيح للتعامل مع القرآن" ميں ہے:

"اختيار الجلسة المناسبة والحالة الخاصة والهيئة الصالحة لأن يتلقى عن الله .. وهى التى تتجلى فيها عبوديته لله، ويبرز فيها تذلّله وخضوعه، وأفضل الجلسات لمريد التلاوة: أن ‌يستقبل القبلة جالسا جلسة التشهد للصلاة وهى أظهر الجلسات عبودية."

(مفاتيح للتعامل مع القرآن، ‌‌من آداب تلاوة القرآن،  ص:٤١، ط: دار القلم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں