بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن کی تلاوت کے دوران سلام کرنے کا حکم


سوال

اگر کسی نے تلاوتِ قرآن کرنے والے کو سلام کیا اور جو قرآن کی تلاوت کررہا تھا کیا اس پر جواب واجب ہوگیا؟

جواب

صورت مسئولہ میں سلام میں پہل کرنا سنت ہے اور سلام کا جواب دینا واجب ہے، لیکن چند صورتوں میں سلام کا جواب دینا واجب نہیں، ان میں سے ایک صورت قرآن مجید کی تلاوت بھی ہے، لہذا اگو کوئی شخص تلاوتِ قرآن میں مشغول شخص کو سلام کرے تو اس پر سلام کا جواب دینا واجب نہیں ہوگا۔البتہ اگر تلاوت روک کر جواب دے تو جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"يكره السلام على العاجز عن الجواب حقيقة كالمشغول بالأكل أو الاستفراغ، أو شرعا كالمشغول بالصلاة وقراءة القرآن، ولو ‌سلم ‌لا ‌يستحق ‌الجواب اهـ."

(‌‌‌‌كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها: 1/ 617، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں