بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تلاوت کرتے ہوئے بھی ستر چھپانا واجب ہے


سوال

برہنہ حالت میں تلاوت کرنے کا کیا حکم ہے؟ اور عورتوں کے لیے دوران تلاوت بدن کا کتنا حصہ چھپانا واجب ہے؟

جواب

تلاوت کے دوران بھی ستر کا چھپانا واجب ہے؛ لہذا برہنہ حالت میں تلاوت کرنا ناجائز ہے۔ عورت کے چہرے، ہتھیلی اور قدموں کے علاوہ اس کا پورا جسم ستر ہے؛ لہذا ستر چھپا کر تلاوت کرے۔

جامعہ کے سابقہ فتاویٰ میں ہے:

’’سوال:

صبح کے وقت پاک آرمی کے جوان جب اپنے یومیہ کام کا آغاز اجتماعی پریڈ سے کرتے ہیں تو ابتدا میں تلاوتِ قرآنِ کریم مع ترجمہ و تفسیر یونٹ کے خطیب کو کرنا ہوتاہے، فوجی جوان کبھی کبھار بجائے فل سائز پتلون کے صرف نیکر پہن کر حاضر ہوتے ہیں، جو گھٹنوں سے اوپر ہوتی ہے، اور ران کھلی ہوئی دکھائی دیتی ہے، کیا اس صورت میں یونٹ کے خطیب کا ان جوانوں کے سامنے تلاوتِ قرآن کرنا درست اور جائز ہے؟ یہ قرآن کی بے حرمتی تو نہیں کہلائے گی؟

جواب:

واضح رہے کہ مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے، اس کو ہر حال میں چھپانا ضروری ہے، ہاں اگر کوئی شرعی عذر ہو تو خلوت میں کھول سکتے ہیں، جیساکہ بخاری کی شرح ’’عمدۃ القاری‘‘ میں ہے:

’’وقالوا: الفخذ عورة، فَهُمْ جُمهور العلماء: التابعین و من بعدهم، منهم: أبوحنیفة، ومالك في أصح أقواله، والشافعي و أحمد في أصح روایتیه، و أبویوسف و محمد و زفر بن هذیل‘‘.

(عمدة القاري، کتاب الصلاة، باب مایذکر في الفخذ، (4/81) ط: رشیدیة)

اور ’’فتاویٰ شامی‘‘  میں ہے:

’’(ستر عورته) وجوبه عام ولو في الخلوة.

أي إذا کان خارج الصلاة یجب الستر بحضرة الناس إجماعاً، وفي الخلوة علی الصحیح ... ثم إن الظاهر أن المراد بما یجب ستره في الخلوة خارج الصلاة هو مابین السرة والرکبة فقط‘‘.

(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، (1/404) ط: سعید)

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اس مجلس میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا درست نہیں ہے، اور جو لوگ نیکر پہن کر اس مجلس میں حاضر ہوتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ ستر کھلی ہوئی حالت میں اس مجلس میں حاضر نہ ہوں، بلکہ ستر ڈھانپ کر آئیں، کیوں کہ بلاعذرِ شرعی ستر دیکھنا دکھانا حرام ہے۔ فقط واللہ اعلم‘‘

جامعہ کے ایک اور سابقہ فتوے میں ہے:

’’سوال: 

نیکر پہن کر قرآن پڑھنا یا صف بستہ ہوکر اسی حالت میں قرآن کا سننا جائز ہے یا نہیں؟

جواب:

نیکر اگر ناف سے لے کر گھٹنے تک ہو تو مردوں کے لیے پہننا جائز ہے، لیکن اگر گھٹنے تک نہ ہو تو ایسی نیکر پہننا ناجائز اور حرام ہے، کیوں کہ اس سے عریانی اور بے حیائی ظاہر ہوتی ہے، لہٰذا ایسی عریانی کی حالت میں بلند آواز سے قرآنِ مجید کی تلاوت کرنا یا سننا قرآنِ مجید کے ادب و احترام کے خلاف ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، اس سے پرہیز ضروری ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201221

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں