صرف ٹک ٹاک حرام ہے یا اور بھی ایپس وغیرہ جیسے انسٹاگرام ؟
ٹک ٹاک (tik tok) کی طرح باقی ایپس جن میں اس کی طرح کی غیر شرعی چیزیں اور حرام امور ہوں، مثلاً جان دار کی تصویر بینی و کشی ،نامحرم کی ویڈیوز ،موسیقی اور ناچ گانا ،بے حیائی اور عریانی ،وقت کا ضیاع ،غیر شرعی طنز اور مزاح وغیرہ پر مشتمل ہوں تو ان سب کا استعمال ناجائز اور حرام ہے ،لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے ۔
مشکاۃ المصابیح میں ہے:
"وعن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذابا عند الله المصورون."
(کتاب اللباس , باب التصاویر جلد 2 ص: 1274 ط: المکتب الاسلامي)
ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے۔"
وفیہ ایضا:
"وعن ابن عباس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كل مصور في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فيعذبه في جهنم."
(کتاب اللباس , باب التصاویر جلد 2 ص: 1274 ط: المکتب الاسلامي)
ترجمہ:" حضرت ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہر مصور کودوزخ میں ڈالا جائے گا، اور اس کی بنائی ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک شخص پیدا کیا جائے گا جو تصویر بنانے والے کو دوزخ میں عذاب دیتا رہے گا۔"
وفیہ ایضا:
"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله."
(کتاب اللباس , باب التصاویر جلد 2 ص: 1274 ط: المکتب الاسلامي)
ترجمہ: "حضرت عائشہ ؓ ، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔"
فتاوی شامی میں ہےــ:
"و ظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، و قال: و سواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، و سواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها."
(کتاب الصلوۃ , باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها جلد 1 ص: 1274 ط: دارالفکر)
در المختار میں ہے:
"قال ابن مسعود: صوت اللهو والغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: وفي البزازية استماع صوت الملاهي كضرب قصب ونحوه حرام لقوله عليه الصلاة والسلام: «استماع الملاهي معصية والجلوس عليها فسق والتلذذ بها كفر» أي بالنعمة."
(کتاب الحظر و الاباحة جلد 6 ص: 348 , 349 ط: دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101316
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن