بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین سے زائد بار میں تجھے طلاق دیتاہوں بولنے کاحکم


سوال

میرے شوہر نے آج سے  دس سال پہلے  مجھے ایک طلاق دی، مجھے یوں بولا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں ، اس کے بعد رجوع  کرلیا تھا عدت کے اندر ،پھر دوسری مرتبہ  2021 /11/14 کو  دوسری مرتبہ تین سے زائد مرتبہ طلاق کے الفاظ اداکئے تھے کہ میں تجھے طلاق دیتاہوں  ، راہ نمائی فرمائیں ،کیا ہمارانکاح برقرار ہے ؟

جواب

صور ت مسئولہ میں اگر سائلہ کا بیان واقعۃً درست ہے کہ اس کے شوہر نے  دس سال پہلے کہاتھا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں  ، اس سے سائلہ پر ایک طلاق واقع ہوچکی تھی اور اس کے بعد  انہوں نے عدت کے  اندر رجوع کیاتھا تو دونوں کا نکاح برقرار تھا   ،پھر  اس کے بعد جب سائلہ کو ان کے شوہر نے تین سے زائد بار کہاتھا کہ میں تجھے طلاق دیتاہوں تو اس سے سائلہ پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں ، نکاح ختم ہوچکاہے ، رجوع جائز نہیں اور دوربارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔

فتاوی ھندیہ میں ہے۔

"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية."

(کتاب الطلاق،باب ،فیما تحل بہ المطلقہ/ج1/ص473/ط،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100021

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں