میرے شوہر نے آج سے دس سال پہلے مجھے ایک طلاق دی، مجھے یوں بولا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں ، اس کے بعد رجوع کرلیا تھا عدت کے اندر ،پھر دوسری مرتبہ 2021 /11/14 کو دوسری مرتبہ تین سے زائد مرتبہ طلاق کے الفاظ اداکئے تھے کہ میں تجھے طلاق دیتاہوں ، راہ نمائی فرمائیں ،کیا ہمارانکاح برقرار ہے ؟
صور ت مسئولہ میں اگر سائلہ کا بیان واقعۃً درست ہے کہ اس کے شوہر نے دس سال پہلے کہاتھا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں ، اس سے سائلہ پر ایک طلاق واقع ہوچکی تھی اور اس کے بعد انہوں نے عدت کے اندر رجوع کیاتھا تو دونوں کا نکاح برقرار تھا ،پھر اس کے بعد جب سائلہ کو ان کے شوہر نے تین سے زائد بار کہاتھا کہ میں تجھے طلاق دیتاہوں تو اس سے سائلہ پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں ، نکاح ختم ہوچکاہے ، رجوع جائز نہیں اور دوربارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔
فتاوی ھندیہ میں ہے۔
"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية."
(کتاب الطلاق،باب ،فیما تحل بہ المطلقہ/ج1/ص473/ط،دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن