بیرون ممالک میں جب ایک مارکیٹ میں سودا کیا جاتا ہے تو گاہک کو ایک ٹکٹ دیتے ہیں، جس کے لیے انہوں نے ڈبہ رکھا ہوتاہے، اس طرح ایک کے بعد قرعہ اندازی سے نام نکال کر انعامات دیے جاتے ہیں۔ کیا یہ لینا جائز ہے؟
اگر مذکورہ ٹکٹ کے الگ سے کوئی پیسے نہیں لیے گئے ہوں تو اس کا انعام لینا جائز ہے؛ کیوں کہ یہ دیگر اشیاء کی خریداری پر خریدار کے لیے انعام ہے، جو کمپنی یا ادارے کی طرف سے تبرع ہے۔ اور اگر ٹکٹ پیسوں کے بدلے میں لی تھی تو ٹکٹ کے پیسوں سے زیادہ انعام وصول کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ جوے کی ایک صورت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200752
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن