بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تلاوت کے آداب


سوال

 بندے کی الحمد للہ روزانہ ایک گھنٹے کے لئے تلاوت کرنے کی عادت ہے، لیکن اب بیماری کی وجہ سے گلا بہت کمزور ہو گیا ہے، اگر حروف کی صحیح ادایئگی کے ساتھ تلاوت کرتا ہوں تو ہر چند دن گلے میں تکلیف شروع ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں تلاوت بھی رک جاتی ہے اور دوسرے عبادات نماز ذکر وغیرہ میں بھی کافی دشواری ہوتی ہے، البتہ اگر صرف حروفِ حلقی کی صحیح ادائیگی کئے بغیر تلاوت کرتا ہوں تو اس وقت گلے پر وہ اثر نہیں پڑتا ہے، تو کیا اس کی گنجائش ہے کہ تجوید کے تمام اصول کی رعایت کے ساتھ صرف حروفِ حلقی کی صحیح ادائیگی ترک کر کے تلاوت کی جائے؟

جواب

صورت مسئولہ میں قرآن کریم کی تلاوت تجوید،مخارج اور صفات کی رعایت رکھتے ہوئے کرنی ضروری ہے۔البتہ زیادہ دیر تلاوت کی وجہ سے  بیماری کے بڑھنے کا  اندیشہ ہوتو پھر تلاوت کا دورانیہ کم کیا جاسکتا ہے۔ بیماری کےایام میں راحت اور آسانی کے ساتھ جسقدر ہو سکے تلاوت کر لی جائے اور جب بیماری کی شفایابی نصیب ہو تو معمول کے مطابق تلاوت جاری رکھی جائے۔

المقدمۃ الجزریۃ  میں ہے:

"والأخذ بالتجويد حتم لازم ... من لم يجود القرآن آثم لأنه به الإله أنزلا ... وهكذا منه إلينا وصلا وهو أيضا حلية التلاوة ...

وزينة الأداء والقراءة وهو إعطاء الحروف حقها...من صفة لها ومستحقها ورد كل واحد لأصله". 

(باب التجويد، ص: 11، ط: دار المغني للنشر والتوزيع)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144402100108

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں