ایک ٹھیکہ دار کا حکومت سےروڈ بنانے کا معاہدہ طے ہوا، لیکن روڈ میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں سرکاری طور پر اضافہ ہونے کے باعث اب اس ٹھیکہ دار صاحب کو اس معاہدہ میں فائدہ کے بجائے نقصان ہے، تو پوچھنا یہ ہے کہ اب چونکہ ہر چیز مہنگی ہے تو اگر ٹھیکہ دار روڈ بنانے میں کم اشیاء یا غیر معیاری اشیاء استعمال کرے یا بل وغیرہ زیادہ بنائے تو یہ شرعاً جائز ہو گا یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں معاہدے میں جو شرائط طے ہوئی ہوں انہیں کے مطابق روڈ بنانا ٹھیکہ دار پر لازم ہے، اس لیے طے شدہ شرائط کے خلاف ناقص یا غیرمعیاری مٹیریل استعال کرنا معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی اور مٹیریل کی قیمت زیادہ بتانا خیانت اور دھوکہ دہی ہوگی، لہذاایسا کرنا کسی صورت جائز نہیں ہوگا، کاروبار میں نفع و نقصان ہوتا ہے، پھر بھی اگر مہنگائی کی وجہ سے ٹھیکہ دار کو ناقابل برداشت نقصان کا سامنا ہے تو حکومت کے متعلقہ ذمہ دار سے بات کرکے سابقہ معاہدہ منسوخ کرکے جدید معاہدہ کرے۔
بدائع الصنائع (5/ 259):
"وروي عن النبي - عليه الصلاة والسلام - أنه قال: «المسلمون عند شروطهم» فظاهره يقتضي لزوم الوفاء بكل شرط إلا ما خص بدليل؛ لأنه يقتضي أن يكون كل مسلم عند شرطه."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144403101293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن